“کلیات اقبال” ان کے شعری مجموعوں کا اجتماع ہے، جس میں بانگ درا، بال جبریل ، ضرب کلیم اور ارمغان حجاز (حصہ اردو) کویک جگہ جمع کر دیا گیا ہے۔ اقبال کے قارئین کی کثرت ہند و پاک میں اس قدر ہے کہ بہت کم شعرا کو یہ شرف حاصل ہے۔ کلیات، اقبال کی غزلوں اور نظموں سے بھرپور ہے اور اقبالیات کا ایک نظر میں مطالعہ کرنے کے لئے کافی۔ اقبال یقینا ان شعرا کی فہرست میں آتا ہے جن کو سمجھنا کار آسان نہیں کیوں کہ کہیں پر وہ فطرت کا ترجمان بن کر نمودار ہوتا ہے تو کہیں انقلابی شاعر کی حیثیت سے ہاتھ میں مشعل لئے خوشہ گندم جلانے کی بات کرتا ہے۔ کہیں وہ اسلامیات کا درس دیتا ہے تو کہیں پر اس کی حالت زار کا تمسخر اڑاتا ہوا نظر آتا ہے۔ کہیں پر وہ تصوف کی تعلیم سے لبریز نظر آتا ہے